بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مقبوضہ فلسطین پر مسلط غاصب صہیونی ریاست پر اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی مرکب (میزائل-ڈرون) حملوں کا بارہواں دور آج شام کو شروع ہؤا جو ہنوز جاری ہے۔
- مقبوضہ فلسطین میں سائرن بجنے لگے
- تل ابیب میں میزائل حملے کا سائرن بجنے لگا۔
- غیر ملکی ذرائع: لگتا ہے کہ ایران نے اس بار نئی نسل کے میزائل استعمال کئے ہیں۔
- صہیونی فوجی ریڈیو: ایران سے آٹھ میزائل داغے گئے ہیں۔
- صہیودی ذرائع: سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ ایران نے یہ کیا چیزیں فائر کی ہیں!
- تعلقات عامہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے گیارہویں اعلامیے میں کہا: حملے کا مرحلہ انتہائی بھاری وزن کے دو مرحلاتی میزائلوں سے انجام پایا ہے۔
- سپاہ نے اپنے اعلامیے میں صہیونی آبادکاروں سے مخاطب ہوکر کہا ہے: تم پر جہنم کے دروازے کھول دیئے گئے ہیں، یا تو پناہگاہوں کے جہنم میں موت قبول کرو، یا پھر ہمارے میزائلوں سے بچنے کا راستہ نکالو اور اپنے باپ دادا کے ہاتھوں غصب شدہ سرزمین سے نکل کر چلے جاؤ۔ فلسطین چھوڑ کر چلے جاؤ اور نیتن یاہو کے ذاتی مفادات کے لئے قربان ہوجانے سے نجات پانے کی کوشش کرو۔
نیتن یاہو نے ایک ہفتہ خاموشی اور ایران کی کاروائیوں کے اثرات کے مسلسل انکار کے بعد آخرکار بے انتہا جانی اور مالی نقصانات کا اعتراف کرکے، تشویش کا اظہار کیا اور ان نقصانات کو تکلیف دہ قرار دیا۔
اس نے ایران اور غزہ پر اپنے حملے جاری رکھنے کا اعلان تو کیا مگر یہ بھی کہا کہ "ہمیں لامحدود جانی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے" اور یہ بھی دعوی کیا کہ "اسرائیل پہلے سے زیادہ طاقتور ہے"۔ تضادات سے بھرپور ان جملوں سے معلوم ہوتا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کے حکمران یہودی آبادکاروں سے بھی صرف جھوٹ بولتے ہیں۔
تجزیہ کار کہتے ہیں کہ ایرانی فوجی دباؤ ناقابل برداشت ہو چکا ہے اور اس پر صہیونی آبادکاروں کی طرف سے بھی شدید دباؤ ہے، صہیونی وجود پر کاری ضرب لگی ہے اور یہ ریاست چھ دنوں کے اس مختصر عرصے میں بے بس ہوچکی ہے اور یہ بات صہیونی سرغنوں کو ستا رہی ہے کہ کسی زمانے میں وہ چھ روزہ جنگ میں پوری عرب دنیا کو شکست دیا کرتے تھے اور اب ایک اسلامی ملک نے چھ روزہ جنگ میں اسے برباد کر دیا ہے۔
تہران: سوئس سفیر کی وزارت خارجہ طلبی
امریکی صدر کے غیر ذمہ دارانہ موقف پر، تہران میں امریکی مفادات کے محافظ کے طور پر سوئٹزرلینڈ کو وزارت خارجہ طلب کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ امریکی صدر کا غیر ذمہ دارانہ بیان عالمی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہا ہے اور اس کی ذمہ داری واشنگٹن پر عائد ہوتی ہے۔
فوج کے ڈرون حملے کا چھٹا مرحلہ
ادھر ایران کی مسلح افواج کی طرف سے تباہ کن ڈرون حملے کا چھٹا مرحلہ بھی انجام کو پہنچا ہے۔ ایرانی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج نے چھٹے مرحلے میں درجنوں ڈرون مقبوضہ فلسطین میں غاصبوں کے ٹھکانوں کی طرف فائر کیا ہے جنہوں نے دشمن کے ٹھکانوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ